کراچی کو پانی کی فراہمی کے نظام کو توسیع دی جا رہی ہے۔ عالمی بینک نے انتظامی اصلاحات کی شرط پر امداد دینے کا کہا ہے۔نئی حب کینال کی تعمیر سے کراچی کا پانی دگنا ہوجائےگا، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ان کی حکومت پرامن احتجاج کی حامی ہے تاہم عوام کو تکلیف میں ڈالنا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مظاہرین کے ساتھ خود بیٹھنے کو تیار ہیں لیکن عوام کی تکلیف کو ختم ہونا چاہیے۔
کراچی ( ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی کو پانی کی فراہمی کے نظام کو عالمی بینک کے 1.6 ارب ڈالر کے پروگرام کے ذریعے توسیع دی جا رہی ہے جس میں انتظامی بہتری اور فیز 2 کے تحت گنجائش میں اضافہ بھی شامل ہے۔ حب ڈیم اور حب کینال کی تعمیر اور بحالی کے کام کا معائنہ کرنے کےبعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دفتر میں بیٹھ کر پیش رفت کا جائزہ لینے کے بعد حب کینال کی سائٹ پر آ کر جائزہ لینے سے زیادہ بہتر معلومات ملی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ سندھ میں ترقی کی رفتار باقی صوبوں حتیٰ کہ وفاق سے بھی زیادہ ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ حکومت سندھ نے جامشورو سہون روڈ منصوبے کے لیے آدھی رقم ادا کی۔ اس کے باوجود یہ منصوبہ اب تک تعطل کا شکار ہے جبکہ اسی دوران حکومت سندھ نے اپنی وسائل سے کئی بڑے منصوبے مکمل کیے۔ مراد علی شاہ نے بتایا کہ کراچی کا واٹر سپلائی سسٹم عالمی بینک کی 1.6 ارب ڈالر کی امداد سے بہتر کیا جا رہا ہے۔ اس پروگرام کے فیز 2 میں انتظامی بہتری اور گنجائش میں اضافہ بھی شامل ہے۔ عالمی بینک نے انتظامی اصلاحات کی شرط پر مالی امداد دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
کینالوں کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ کے پانی کے حق پر پیپلزپارٹی نے کبھی خاموشی اختیار نہیں کی۔ اگر کسی کے کان بند ہوں تو وہ کیا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور صدر آصف علی زرداری نے واضح کہا ہے کہ سندھ کے پانی کے ایک قطرے پر بھی سودے بازی نہیں کی جائےگی۔
پاراچنار کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ نےاس کو ایک انسانی المیہ قرار دیا جہاں لوگ خوراک اور ادویات کی قلت کا شکار ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی حکومت نے متاثرہ علاقوں میں امداد بھیجی ہے لیکن مسئلہ کے پی میں ہے اور اس کا حل بھی وہیں سے نکلنا ہے۔
کراچی میں مظاہروں کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ شروع میں منتظمین نے نمائش پر پرامن احتجاج کی بات کی لیکن بعد میں دھرنے بڑھادیئے اور ٹریفک کو بلاک کرنا شروع کردیا جس سے عوام کو تکلیف اٹھانی پڑی۔ ہمارے سینئر رہنما سعید غنی، مرتضیٰ وہاب اور وقار مہدی نے ان سے مذاکرات کیے اور انہیں احتجاج پرامن طور پر ختم کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ آج صبح انتظامی اقدامات کے ذریعے آٹھ مقامات سے دھرنے ختم کرادیئے گئے جبکہ 4 مقامات پر ابھی جاری ہیں۔
مراد علی شاہ نے اعتراف کیا کہ مظاہروں پر کاروائی سے افراتفری پیدا ہوگی تاہم انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت کا مظاہرین کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے بلکہ حکومت صورتحال کا پرامن حل نکالنے کےلیے ڈائیلاگ جاری رکھے گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ان کی حکومت پرامن احتجاج کی حامی ہے تاہم عوام کو تکلیف میں ڈالنا ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مظاہرین کے ساتھ خود بیٹھنے کو تیار ہیں لیکن عوام کی تکلیف کو ختم ہونا چاہیے۔
مراد علی شاہ نے عوامی خدمات کو بہتر بنانے اور پانی کی فراہمی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی جیسے اہم مسائل کے حل کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے شہریوں سے حکومتی اقدامات کی حمایت کرنے اور صوبے کی ترقی میں حصہ ڈالنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا “سندھ کی ترقی کا سفر جاری رہے گا،” اور 2025 کے لیے خوشحالی کی امید کا اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے وژن کے تحت سندھ حکومت عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنے اور صوبے کے مسائل حل کرنے کے لیے اہم اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ پانی کی قلت ہے، جسے پیپلز پارٹی کی قیادت کی رہنمائی میں حل کرنے کے لیے سندھ حکومت پرعزم ہے۔
نئی حب کینال کی تعمیر اور پرانی حب کینال کی بحالی کے حوالے سے سید مراد علی شاہ نے کراچی کے پانی کے بحران کو حل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “ہم نے شہر کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے متعدد منصوبے شروع کیے ہیں، اور صوبائی حکومت ان کے بروقت مکمل ہونے کے لیے مکمل پرعزم ہے۔”
معائنے کے دوران ان کے ہمراہ وزیر بلدیات سعید غنی، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، کے ڈبلیو ایس بی کے سی ای او سید صلاح الدین، واٹر کارپوریشن کے سی او او انجینئر اسد اللہ خان، حب کینال کے پروجیکٹ ڈائریکٹر سکندر زرداری اور دیگر سینئر حکام بھی موجود تھے۔
وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے فوری طور پر کراچی کو اضافی پانی فراہم کرنے کے لیے نئے حب کینال کی تعمیر اور پرانے حب کینال کی بحالی کا منصوبہ شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا، “کام تیزی سے جاری ہے اور توقع ہے کہ یہ دسمبر 2025 تک مکمل ہو جائے گا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ حب کینال منصوبہ حب پمپنگ اسٹیشنز کو اپ گریڈ کرنے، گنجائش کو 80 ایم جی ڈی سے بڑھا کر 100 ایم جی ڈی تک کرنے اور پرانے ڈھانچے کو بحال کرنے پر مشتمل ہے۔ 12.76 ارب روپے کے یہ منصوبے مکمل طور پر سندھ حکومت کے فنڈز سے چل رہے ہیں اور دسمبر 2025 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
حب کینال کی تعمیر نو کا مقصد پمپنگ اسٹیشنز کو اپ گریڈ کرنا، گنجائش کو 80 ایم جی ڈی سے بڑھا کر 100 ایم جی ڈی تک کرنا، اور پرانے ڈھانچے کی بحالی ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھاکہ یہ منصوبہ مکمل ہونے کے بعد کراچی کے پانی کے مسائل، خاص طور پر مغربی اور کیماڑی کے اضلاع میں، نمایاں طور پر کم ہو جائیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ صورت حال کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔