وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے بجٹ کی فراہمی، جدید آلات اور خصوصی تربیت کے ذریعے پولیس کو مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار

سابق آئی جیز کی تنظیم اے ایف آئی جی پی کے وفد سے ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے احتساب اور دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے عوام کے اعتماد کی بحالی پر زور دیا۔ پولیس کو مکمل انتظامی خودمختاری دینے کی بھی حمایت کی۔

کراچی( ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجٹ کی فراہمی، جدید آلات اور خصوصی تربیت کے ذریعے پولیس کو مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے احتساب اور دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے عوام کے اعتماد کی بحالی پر زور دیا۔ پولیس کو مکمل انتظامی خودمختاری دینے کی بھی حمایت کی۔
وزیراعلیٰ سندھ سابق آئی جیز کی تنظیم اے ایف آئی جی پی کے وفد سے خطاب کر رہے تھے۔ وفد کی قیادت تنظیم کے سربراہ افضل شگری کر رہے تھے۔ جن کو انہوں نے جمعے کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس آنے کی دعوت دی تھی۔ ملاقات میں وزیرداخلہ ضیاالحسن لنجار، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے شرکت کی۔
مجموعی طور پر ملاقات خوشگوار رہی، انتظامی بہتری، احتساب اور محکمے کے اندر اتنظامی خودمختاری پر بات کی گئی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے بجٹ میں اضافے، جدید آلات کی فراہمی اور خصوصی ٹریننگ پروگرامز کے ذریعے پولیس کو مستحکم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے احتساب اور دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے عوام کے اعتماد کی بحالی پر زور دیا، پولیس کے اندرونی تنازعات سے بچنے کےلیے انتظامی خود مختاری پر زور دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 2002 کے بعد پولیس اور سول سروس کے درمیان طاقت کا توازن تبدیل ہوگیا ہے اس لیے تمام سروسز کے درمیان بہتر تعاون کی ضرورت ہے۔
سابق آئی جیز نے کانسٹیبلز کو تعلیمی قابلیت، لکھنے کی صلاحیت اور آئی ٹی اسکلز کے ذریعے بااختیار بنانے اور تحقیقات کا آغاز کانسٹیبل لیول سے کرنے کی تجویز دی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے مالیاتی اختیارات تھانے کی سطح تک منتقل کردیے ہیں لیکن کانسٹیبل کو بااختیار بنانا وقت کی ضرورت ہے۔
سابق آئی جیز نے وزیراعلیٰ سندھ سے اپیل کی کہ شکایات کے اندراج اور نگرانی کےلیے سیںٹرلائزڈ ریسورس منجمنٹ سسٹم ( آر ایم ایس) قائم کیا جائے۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ آر ایم ایس کمپلیمنٹ سیل بنانے کی ضرورت ہے جہاں شکایات درج کرنے کےلیے پولیس کے علاوہ لوگ تعینات کیے جائیں۔
اس موقع پر اسکاٹ لینڈ یارڈ کی طرز پر اربن پولیسنگ کا ماڈل اختیار کرنے کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جرائم کی کھوج لگانے اور متاثرین کے تحفظ کے نظام پر بھی بات کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے سابق آئی جیز سے کہا کہ اس سلسلے میں وہ اپنی تجاویز ارسال کریں۔
ملاقات میں پولیس کو 1972 میں حیدرآباد میں الاٹ کی گئی 150 ایکڑ زمین کے جاری تنازعے پر بھی تبادلہ خیال گیا۔ اس موقع پر کراچی میں ٹریفک کے انتظام میں بہتری اور سی پی ایل سی کو دیگر شہروں تک پھیلانے پر بھی بات کی گئی۔
سابق آئی جیز نے پولیس افسران اور ان کی فیملیز کےلیے حکومت سندھ کے حال میں میں متعارف کرائے گئے میڈیکل انشورنس کی تعریف کی اور اس کو پورے ملک کےلیے ایک مڈال اقدام قرار دیا۔
ملاقات کا اختتام اصلاحات کےلیے تعاون بڑھانے کے عزم پر کیا گیا۔ افضل شگری نے دعوت دینے پر وزیراعلیٰ سندھ کا شکریہ ادا کیا۔ تعاون کی یہ سوچ پبلک سیفٹی میں اضافے اور سندھ پولیس میں اعتماد کی بحالی کی جانب اہم قدم ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button