موریطانیہ کشتی سانحہ میں ملکوال کے دو نوجوان جاں بحق، ورثاء نے تصدیق کر دی، حکومت سے لاشیں لانے کا مطالبہ

دونوں نوجوان اس بدقسمت کشتی میں اسپین جانے کیلئے دو جنوری کو روانہ ہوئے۔ لیکن کشتی والے افریقی ایجنٹ نے مزید رقم کے لالچ میں ان کو تشدد کا نشانہ بنا کر سمندر میں پھینک دیا۔ دانش اور ذیشان کے ورثاء نے ان کی موت کی تصدیق کر دی ہے اور ان کے گھروں میں تعزیت کیلئے لوگ آ رہے ہیں
منڈی بہاءالدین(بیورو رپورٹ) موریطانیہ کشتی سانحہ میں ملکوال کے دو نوجوان جاں بحق، ورثاء نے تصدیق کر دی، حکومت سے لاشیں لانے کا مطالبہ۔ تفصیلات کیمطابق ملکوال کے علاقہ واسووال کا رہائشی 18 سالہ دانش رحمان اور ہریا کا رہائشی نوجوان ذیشان اعجاز بھی موریطانیہ کشتی سانحہ میں جان کی بازی ہار گئے۔ دونوں نوجوان اس بدقسمت کشتی میں اسپین جانے کیلئے دو جنوری کو روانہ ہوئے۔ لیکن کشتی والے افریقی ایجنٹ نے مزید رقم کے لالچ میں ان کو تشدد کا نشانہ بنا کر سمندر میں پھینک دیا۔ دانش اور ذیشان کے ورثا نے ان کی موت کی تصدیق کر دی ہے اور ان کے گھروں میں تعزیت کیلئے لوگ آ رہے ہیں۔ دانش رحمان کے والد نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے بیٹے کی لاش مراکو میں ہونے کی اطلاع انہیں ملی ہے لہٰذا اس کی میت کو پاکستان لانے نیں ان کی مدد کی جائے۔ ان کے علاوہ کٹھیالہ شیخاں کا علی حسن کے ورثا کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا بھی اسی کشتی میں سوار تھا لیکن اس کے بارے میں انہیں کوئی اطلاع نہیں مل رہی کہ وہ زندہ ہے یا مردہ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے بیٹے کا سراغ بھی لگایا جائے۔ تحصیل پھالیہ کے دو بھائی حماد شبیر اور ابرار شبیر بھی اسی کشتی میں سوار تھے۔ حماد شبیر کے چچا نے بتایا کہ انہیں جو اطلاع ملی ہے اس کیمطابق حماد جاں بحق ہو گیا ہے جبکہ ابرار ابھی تک لاپتہ ہے۔ انہوں نے بھی وزیراعظم پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ان کے بیٹوں کو پاکستان لایا جائے۔ انہوں نے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ ان انسانی اسمگلروں کیخلاف سخت کاروائی کرکے ان کا مکمل خاتمہ کیا جائے جو والدین کی گودیں اجاڑ رہے ہیں۔