شاہراہ شہید ذوالفقار علی بھٹو محض ایک منصوبہ نہیں بلکہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی عملی جدوجہد ہے جنھوں نے لیاری اور ملیر ایکسپریس ویز متعارف کرانے کیلئے اپنے وژن کے تحت کراچی پیکیج کا اعلان کیا۔ وزیراعلی سندھ

مراد علی شاہ نے ممتاز مقامی سرمایہ کاروں کو صوبائی حکومت کی جانب سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل کے تحت شروع کیے جانے والے اہم منصوبوں میں شرکت کی دعوت دی۔ انہوں نے شہر کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کی ترغیب دی

کراچی (ویب ڈیسک ) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شاہراہ شہید ذوالفقار علی بھٹو محض ایک منصوبہ نہیں بلکہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی عملی جدوجہد ہے جنھوں نے 95-1994 میں لیاری اور ملیر ایکسپریس ویز متعارف کرانے کیلئے اپنے وژن کے تحت کراچی پیکیج کا اعلان کیا جس کا مقصد کراچی کی بڑھتی ہوئی ٹریفک مسائل کو ختم کرنے اور اس کے بنیادی اسٹرکچر کو جدید بنانا تھا۔ مشرف کے لوکل گورنمنٹ آرڈر کے ذریعے شہر کی بغیر منصوبہ بندی ترقی کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے میگا پراجیکٹس شروع کرنے کی ضرورت پڑی ۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے شاہراہِ شہید ذوالفقار علی بھٹو (شاہراہِ بھٹو) کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر سابق وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ، پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو، صوبائی وزراء، سعید غنی، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، معاون خصوصی برائے سرمایہ کاری سید قاسم نوید اور دیگر بھی موجود تھے۔ تقریب میں تمام صوبائی وزراء، ایم این ایز، ایم پی اے، بلدیاتی نمائندوں نے شرکت کی۔ مراد شاہ نے کہا کہ شاہ فیصل انٹرسیکشن (شاہراہ بھٹو کا ایک اہم حصہ) کا افتتاح چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے کیا ہے جو کراچی کے شہریوں کیلئے جدید سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ کراچی میں منعقدہ ایک اہم تقریب میں شاہراہ بھٹو کے 9.1 کلومیٹر طویل حصے قیوم آباد میں شہید ملت ایکسپریس وے سے شاہ فیصل انٹر چینج تک کا افتتاح شہر کے لیے ایک تبدیلی کے قدم کے طور پر منایا گیا۔ . وزیراعلیٰ نے کہا یہ سفری سہولیات اور تیز رفتار کوریڈور کراچی کے شہریوں کیلئے انقلاب لانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو مسافروں کو فوری ریلیف فراہم کرتا ہے اور 2025 تک مکمل 38.75 کلومیٹر ایکسپریس وے کی تکمیل کا مرحلہ طے کرتا ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ شاہراہ بھٹو ایک سڑک سے بڑھ کر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کراچی کے مستقبل کے لیے ایک لائف لائن ہے اور یہ سندھ کے لوگوں کے لیے ترقی، امید اور روشن کل کی نمائندگی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ شاہراہ بھٹو صرف ایک منصوبہ نہیں بلکہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے وژن کراچی پیکیج (1994-95) کی تکمیل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت میں اس پیکیج نے کراچی کی بڑھتی ہوئی آبادی کے مسائل اور اس کے بنیادی اسٹرکچر کو جدید بنانے کیلئے لیاری اور ملیر ایکسپریس ویز کو متعارف کرایا اور انکی میراث کو خراج تحسین پیش کیا، اس کے وژن کو تسلیم کرتے ہوئے جس نے کراچی کی شہری تبدیلی کی بنیاد رکھی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ شاہراہ بھٹو پراجیکٹ جس کی لاگت 54.7 ارب روپے ہے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (PPP) فریم ورک کی ایک روشن مثال ہے جہاں سندھ حکومت نے 31.3 ارب روپے کا حصہ ڈالا جبکہ باقی پرائیویٹ ایکویٹی اور کمرشل قرضوں کے حصول ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے تعاون سے عوامی فلاح و بہبود کے لیے نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی سندھ حکومت کی نشاندہی ہوتی ہے۔ مراد شاہ نے کہا کہ ایک بار مکمل طور پر فعال ہونے کے بعد شاہراہ بھٹو سفر کے وقت کو ایک گھنٹے سے کم کرکے صرف 25 منٹ کر دے گی تاکہ شاہراہ فیصل کے متبادل کے طور پر کام کیا جا سکے، ٹریفک کی بھیڑ کو کم کیا جا سکے۔ مزید یہ کہ بھیڑ کو کم کرنا، صنعتی زونز کو اہم مقامات سے جوڑنا، تجارت اور لاجسٹکس کو بہتر بنانا، کراچی پورٹ ٹرسٹ آنے اور جانے والی ٹریفک کے لیے محفوظ اور زیادہ موثر راستوں سے منسلک کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ منصوبہ کی تعمیر نے اس بات کو یقینی بنایا کہ کوئی بھی رہائشی بے گھر نہ ہوسکے جو اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کے عزم کو برقرار رکھتا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پی پی پی بنیادی اسٹرکچر کے منصوبوں کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے، جن میں حیدرآباد-میرپورخاص ڈوئل کیریج وے، سر آغا خان جھرک-ملاں کاتیار پل، گھوٹکی-کندھ کوٹ پل (سندھو دریاء پر سب سے طویل پل)، نبی سر-وجیہر واٹر ورکس پروجیکٹ شامل ہیں جو تھر بلاک-I کے آئی پی پیز کو سپورٹ کرے گا اور قومی توانائی کی لاگت کو کم کرے گا۔ کراچی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے متعدد بنیادی اسٹرکچر کے منصوبوں پر روشنی ڈالی جو انکی حکومت نے مکمل کیے ہیں جن میں مختلف سڑکیں، انڈر پاسز اور فلائی اوور شامل ہیں۔ انہوں نے کلیدی اقدامات کا بھی ذکر کیا جیسے کہ 100 بستروں پر مشتمل بلدیہ ہسپتال جوکہ افتتاح کے لیے تیار ہے اور اس وقت زیر تعمیر کچرے کو منتقل کرنے والے اسٹیشن کا بھی ذکر کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کراچی پورٹ سے کورنگی تک شاہراہ بھٹو زیرو پوائنٹ کی تعمیر کا اعلان کیا جو شاہراہ بھٹو کیلئے نئے آغاز کے طور پر کام کرے گا۔ جیسا کہ کراچی ان مںصوبوں کے ذریعے ترقی کر رہا ہے تو وزیراعلیٰ نے صوبے کے شہریوں کو منصوبے کو مقررہ وقت سے پہلے مکمل کرنے کے لیے مسلسل عزم کی یقین دہانی کرائی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی پارٹی قیادت کی رہنمائی میں ہم ایک ایسا کراچی بنائیں گے جو قوم کو متاثر کرتا ہے اور مثال کے طور پر رہنمائی کرتا ہے۔ مراد علی شاہ نے ممتاز مقامی سرمایہ کاروں کو صوبائی حکومت کی جانب سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل کے تحت شروع کیے جانے والے اہم منصوبوں میں شرکت کی دعوت دی۔ انہوں نے شہر کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کی ترغیب دی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے شہر کی بڑھتی ہوئی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے اور اس کے رہائشیوں کی بہتر خدمت کے لیے اضافی 400 ایم جی ڈی پانی کراچی لانے کا وعدہ کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button