وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ریسکیو 1122 کے نیو ہائی وے آپریشنز کا افتتاح کیا جو صوبے کی ہنگامی اقدامات کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہے۔

کراچی میں انٹرمیڈیٹ بورڈ کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے اس کے مسائل کے حل کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم جدید امتحانی ماڈلز متعارف کرواکر اور اعلیٰ تعلیم یافتہ پروفیشنل افراد کی تقرری کے ذریعے تعلیمی بورڈز کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

کراچی (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ریسکیو 1122 کے نیو ہائی وے آپریشنز کا افتتاح کیا جو صوبے کی ہنگامی اقدامات کی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہے۔ یہ اقدام ورلڈ بینک کے تعاون سے سندھ فلڈ ایمرجنسی بحالی پراجیکٹ (SFERP) کا حصہ ہے، بڑی شاہراہوں اور موٹر ویز کے ساتھ 15 اسٹریٹجک سیٹلائٹ اسٹیشن قائم کرکے مسافروں اور قریبی کمیونٹیز کو تیزی سے ہنگامی امداد فراہم کرتا ہے۔ گلشن معمار میں کھولی گئی نیو ہائی وے ریسکیو اسٹیشن جدید ایمبولینسز، فائر ٹرک، ڈیزاسٹر مینجمنٹ مشینری اور بحالی کی گاڑیوں سے لیس ہیں۔ سندھ کے ہنگامی انفراسٹرکچر میں کافی حد تک اپ گریڈ کرکے حکومت کی جانب سے خدمات کی فراہمی کی مثال ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا 2022 میں شروع کیا گیا ریسکیو 1122 سندھ میں ہنگامی کاروائیوں میں ترقی لا رہا ہے اور یہ اقدام انکی حکومت کے ایک محفوظ اور صوبے کی تعمیر کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی وے آپریشنز نہ صرف مسافروں کی خدمت کریں گے بلکہ قریبی اضلاع کو اہم بیک اپ سپورٹ بھی فراہم کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے ریسکیو 1122 کی رسائی کو ضلع اور تحصیل کی سطح تک بڑھانے کے منصوبوں کا اعلان کیا جس سے ہنگامی خدمات تک صوبے بھر میں رسائی کو یقینی بنایا جائے گا۔ یہ سروس عالمی طریقوں پر مبنی اور تسلیم شدہ ریسکیو اکیڈمیوں میں تربیت یافتہ افراد کے ذریعے ایک واحد، متحد ہیلپ لائن 1122 کے ذریعے مفت خدمات پیش کرتی ہے۔ خدمات میں طبی ہنگامی صورتحال، فائر فائٹنگ، واٹر ریسکیو، اربن سرچ اینڈ ریسکیو، اور زندگی بچانے کے تربیتی پروگرام شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کی لگن کو سراہتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ورلڈ بینک کے تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ اقدام عوام کی حفاظت اور بنیادی اسٹرکچر کی ترقی کیلئے حکومت کے جاری عزم کو اجاگر کرتے ہوئے محفوظ سندھ کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔ تقریب کا اختتام میڈیا بریفنگ پر ہوا جس میں انھوں نے مذکورہ وعدوں پر مزید زور دیا گیا۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر بحالیات مخدوم محبوب زمان نے کہا کہ ریسکیو 1122 نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 7 لاکھ سے زائد طبی ایمرجنسیوں، 1000 آتشزدگی کے واقعات، 60 عمارتیں گرنے سے اور 180 ڈوبنے والوں کو ریسکیو کیا ہے۔ انہوں نے جان بچانے والی سروس اور ہائی وے آپریشنز سے بہتر کارکردگی پر زور دیا۔ وزیر برائے منصوبہ بندی اور ترقی ناصر شاہ نے اعلان کیا کہ اس اقدام کے تحت 10 سرکاری ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈز کو جدید بنانے، 836 کلومیٹر طویل سڑکوں کی بحالی اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 375 واٹر سپلائی سکیموں کی بحالی پر بھی توجہ دی جائے گی۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے خاص طور پر کراچی میں میگا پراجیکٹس شروع کرنے کے باوجود حکومت کے ناقدین انکاری ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ پر زور دیا کہ وہ علاقے کے لیے نکاسی آب سسٹم کا اعلان کریں۔ اس کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہیں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے صوبے کے عوام کو پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کا نظام فراہم کرنے کی ہدایات ملی ہیں۔ انھوں نے زور دیا کہ میں آپ کو علاقے کے لیے نکاسی آب کی اسکیم فراہم کرنے کے لیے تیار ہوں لیکن یہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جامع ہونا چاہیے۔ میڈیا ٹاک: میڈیا بریفنگ کے دوران جب جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے بارے میں پوچھا گیا تو وزیراعلیٰ نے بتایا کہ یہ معاملہ گزشتہ دو ماہ سے عدالت میں ہے، انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں مراد شاہ نے وضاحت کی کہ گرین انیشیٹو کے لیے بنجر زمین کو استعمال کیا جائے گا جس کا مقصد کارپوریٹ فارمنگ شروع کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم غیر کاشت یا بنجر زمین کو زیر کاشت لانے کے لیے ایک اسکیم بھی شروع کر رہے ہیں۔ سہراب گوٹھ میں سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے کے خدشات کو دور کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ انکوائری کا حکم دیں گے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہم نے پہلے ہی سرکاری اداروں کو سرکاری زمین پر کسی بھی غیر قانونی قبضے کو روکنے کی ہدایت کی ہے۔ کراچی میں انٹرمیڈیٹ بورڈ کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے اس کے مسائل کے حل کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم جدید امتحانی ماڈلز متعارف کرواکر اور اعلیٰ تعلیم یافتہ پروفیشنل افراد کی تقرری کے ذریعے تعلیمی بورڈز کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button