سابق رکن صوبائی اسمبلی، جی ڈی اے کے رہنما معظم خان عباسی اور ان کے بیٹے سمیت 8 ملزمان کے خلاف دڑی تھانہ میں دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا

معظم خان عباسی کا کہنا ہے کہ ہمیں دباؤ میں لانے کیلئے پیپلز پارٹی ہم پر جھوٹے مقدمات درج کروا کر ہم دباؤ ڈال رہی ہے۔ معاملہ کی شفاف تحقیقات کی جائے۔

لاڑکانہ (عبدالفتاح اوڈھو) سابق رکن صوبائی اسمبلی، جی ڈی اے کے رہنما معظم خان عباسی اور ان کے بیٹے سمیت 8 ملزمان کے خلاف دڑی تھانہ میں دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق 2018 کے عام انتخابات اور 2019 کے ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کو لاڑکانہ میں بڑی شکست سے دو چار کرنے والے گرینیڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنما معظم خان عباسی اور ان کے بیٹے سمیت 8 ملزمان کے خلاف اقدام قتل و فائرنگ کا مقدمہ دہشگردی ایکٹ کے تحت درج کر لیا گیا۔ مقدمہ سیال ہاؤس کے انچارج ذوالفقار شاہ کی مدعیت میں تھانہ دڑی میں درج کیا گیا۔ ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا گیا کہ سابق وزیر داخلہ سندھ، پیپلز پارٹی کے ایم پی اے سہیل انور سیال کے بھائی طارق انور سیال کی بیٹھک پر، ملزمان نے فائرنگ کی۔ معظم خان عباسی اور ان کا بیٹا ولید عباسی، ظفر انور سیال کو قتل کرنے کے لیے آئے تھے۔ ملزمان نے جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔ دوسری جانب سابق رکنِ صوبائی اسمبلی معظم خان عباسی نے مقدمہ کو جھوٹا، من گھڑت اور سیاسی قرار دیا۔ معظم خان عباسی کا کہنا تھا کہ ہمیں دباؤ میں لانے کیلئے پیپلز پارٹی ہم پر جھوٹے مقدمات درج کروا کر ہم دباؤ ڈال رہی ہے۔ معاملہ کی شفاف تحقیقات کی جائے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button