پولیس کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف گڈز ٹرانسپورٹرز کا احتجاج۔ پاکستان بھر سے آنے والی گاڑیاں بند کر دی گئیں

گڈز ٹرانسپورٹ سے وابستہ 400 خاندانوں کے مزدور بے روزگار ہو گئے۔ 23 دن سے شام 6 بجے تک پولیس کی گاڑیوں کے شہر میں داخلہ کی بندش کے خلاف کیمپ قائم کر دیا۔ اور مسئلہ حل ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے

لاڑکانہ( نمائندہ عبدالفتاح اوڈھو) پولیس کی مبینہ زیادتیوں کے خلاف گڈز ٹرانسپورٹرز کا احتجاج۔ پاکستان بھر سے آنے والی گاڑیاں بند کر دی گئیں۔ گڈز ٹرانسپورٹ سے وابستہ 400 خاندانوں کے مزدور بے روزگار ہو گئے۔ 23 دن سے شام 6 بجے تک پولیس کی گاڑیوں کے شہر میں داخلہ کی بندش کے خلاف کیمپ قائم کر دیا۔ اور مسئلہ حل ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈلیوری گڈز ٹرانسپورٹ اونرز ایسوسی ایشن ضلع لاڑکانہ کی کال پر پاکستان بھر سے آنے والی گاڑیوں کی ڈیلیوری اور بکنگ کا کام بند کر کے شٹر بند ہڑتال کی گئی۔ احتجاجی کیمپ پر سرپرست اعلیٰ حاجی ممتاز علی ساریو، صدر مشتاق علی عباسی، جنرل سیکرٹری احمد رضا شیخ، اعجاز احمد ساریو، نوید احمد گاد، محمد شفیق شیخ، نثار احمد ساریو، امیر علی بھٹو، سید کامران حیدر شاہ، مہر علی کھہاوڑ، عبدالحنان میمن، مراد علی شاہ، امداد علی لغاری اور دیگر نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ لاڑکانہ پولیس گزشتہ 23 روز سے پاکستان بھر سے آنے والے گڈز ٹرانسپورٹرز کی گاڑیوں کو نوڈیرو چوک پولیس چوکی پر شام 6 بجے تک روک رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے کاروبار سے 400 مزدور وابستہ ہیں۔ مسئلہ حل ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔ تاجر رہنماؤں نے مزید کہا کہ پولیس ایک مذہبی جماعت کی آڑ میں ہمیں تنگ کر رہی ہے 1998 سے نوڈیرو روڈ پر ایک مقررہ حد کے اندر کام کر رہے ہیں، ہم پر ظلم کیا گیا ہے۔ شہر کی آبادی میں اضافے کے باعث ٹریفک جام روز کا معمول ہے، چنگچی، رکشہ، سبزی منڈی، اناج منڈی گاڑیاں اس سڑک سے گزرتے ہیں، لیکن ٹریفک کا نظام درہم برہم کرنے کے لیے پولیس کو گاہے بگاہے ٹرانسپورٹ ٹرکوں، ٹرالیوں کو روکنے کا بہانہ چاہیے انہوں نے ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب پٹھان، کمشنر غلام مصطفیٰ پھل، ڈی سی شرجیل نور چنہ سے مطالبہ کیا کہ ٹرانسپورٹرز کو سہولیات فراہم کی جائے تو احتجاج ختم کرینگے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button