محکمہ سول ڈیفنس نے سال 2024 کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔

غیر قانونی آئل ایجنسیوں اور غیر قانونی ری فلنگ کرنے والوں کیخلاف ضلع بہاول نگر کے مختلف پولیس اسٹیشنز میں 156 ایف آئی آر کا اندراج کروایا ۔ کمرشل و انڈسٹری ادارہ جات میں 2348 کی انسپکشن کی گئی۔
بہاولنگر(بیورو رپورٹ) وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف نورالامین مینگل ایڈیشنل چیف سیکرٹری ( ہوم ) ، ڈائریکٹر سول ڈیفنس ضمیر حسین کی خصوصی ہدایت اور ذو الفقار احمد بھون ڈپٹی کمشتر کنٹرولر سول ڈیفنس کے احکامات کی روشنی میں محکمہ سول ڈیفنس نے سال 2024 میں غیر قانونی آئل ایجنسیوں اور غیر قانونی ری فلنگ کرنے والوں کیخلاف ضلع بہاول نگر کے مختلف پولیس اسٹیشنز میں 156 ایف آئی آر کا اندراج کروایا ۔ کمرشل و انڈسٹری ادارہ جات میں 2348 کی انسپکشن کی گئی۔ کمرشل و انڈسٹری ادارہ جات میں فائر سیفٹی کے انتظامات مکمل نہ ہونے کی بناء پر 132 ادارہ جات کے چالان بنائے گئے اور جرمانے کی مد میں تقریبا 1755000 روپے قومی خزانے میں جمع کروائے گئے۔ سول ڈیفنس آفیسر ارشد حمید سندھو نے غیر قانونی کاروبار کرنے اور فائر سیفٹی انتظامات مکمل نہ کرنے والے مالکان کو تنبیہ کی ہے کہ وہ فائر سیفٹی جلد از جلد مکمل کریں اور غیر قانونی کاروبار سے باز رہیں بصورت دیگر قانونی کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید بتایا فائری نئی آگاہی کے سلسلے میں سیمینار ز اور در کتاب کا انعقاد کیا گیا اور عوام الناس کی آگاہی کے لیے واک کی گئی علاوہ ازیں 08 موک ایکسر سائز میں شمولیت کی گئی۔ سول ڈیفنس بہولنگر کی جانب سے عوام میں آگ سے بچاؤ کی آگاہی کے لیے 5450 پمپ فلیٹس اور لٹریچر تقسیم کیے گئے ۔ سال 2024 میں تعلیمی اداروں ، کمرشل وانڈ سٹری ادارہ جات اور ضلع بہاول نگر کے سرکاری اداروں دہسپتالوں میں حادثات سے بچاؤ کی تربیت دی گئی اور طلباء و طالبات ، انڈسٹری ورکرز اور سرکاری عملے کو حادثات سے بچاؤ کی تربیت دی گئی۔ سول ڈیفنس بم ڈسپوزل اسکواڈ نے سال 2024 میں 1176 ٹیکنیکل سرچنگ دسو پینگ کی اور 02 تھریٹ کال موصول ہوئیں جس کو سول ڈیفنس بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بر وقت نمٹایا۔ سول ڈیفنس آفیسر نے بطور پر اس کنٹرول مجسٹریٹ 490 انسپکشن کی گئی اور 84500 روپے قومی خزانے میں جمع کروایا گیا۔ سول ڈیفنس آفیسر بہاولنگر نے بتایا کہ سال 2025 میں بھی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے جامع پلان تیار کر لیا گیا ہے۔ محفوظ معاشرے کے قیام کے لئے سول ڈیفنس ٹرینینگ ہر فرد کے لیے لازم ہے۔